مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاآنی نے مرحوم جنرل سید محمد حجازی کے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم جنرل حجازی نے مزاحمتی محاذ کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا جس کا ثمرہ ہم نے غزہ کی بارہ روز جنگ میں مشاہدہ کیا۔ جنرل قاآنی نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام نے اسرائیل کے محاصرے اور پابندیوں کے باوجود جنگ کے ابتدائی تین روز کے دوران 22 روزجنگ کی نسبت دو برابر میزائیل فائر کئے، جس سے مزاحمتی محاذ کی طاقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
جنرل قاآنی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فرمان اور دستور کے مطابق فلسطینیوں اور مزاحمتی محاذ کے جیالوں اور سپوتوں کو لیس کردیا گیا، اور اسلامی مزاحتمی محاذ کے دلاوروں نے ثابت کردیا کہ جنگ کس طرح کی جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکام نے اپنے اتحادی ملکوں سے یہ درخواست کی تھی فلسطینی جوانوں سے کہہ دیں کہ اپنے حملے روک دیں، لیکن فلسطینوں نے اپنے شرائط منوائے اور صہیونی حکومت کی بالا دستی کو تسلیم نہیں کیا اور جنگ سے ہاتھ نہیں روکا۔
انہوں نے کہا کہ 3 ہزار راکٹ اور میزائیل جو مقبوضہ علاقوں پر فائر کئے گئے وہ اسی علاقے میں بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کی بنیادی تنصیبات فلسطینوں کے راکٹ حملوں کی رینج میں تھیں اور ان کو نشانہ بنایا جاسکتا تھا، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، اس لئے کہ اب زيادہ عرصہ نہیں لگے گا کہ فلسطینی خود ان تنصیبات سے استفادہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اب صہیونیوں کو امریکہ اور یورپ کی طرف واپس جانا چآہیے اور انھیں فلسطینیوں کی سرزمین کو آزاد کردینا چاہیے کیونکہ فلسطینی بہت جلد پورے فلسطین کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں سنبھال لیں گے۔