مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیرحسین امیرعبداللہیان نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیر پٹرسن سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران طاقت اور قدرت کے ساتھ خطے میں شام کی سلامتی کا دفاع کرےگا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران ، شام میں امن وثبات ، شام کی ارضی سالمیت اور شامی عوام کی حاکمیت کے سلسلے میں حمایت پر مبنی اقوام متحدہ کے ہر اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام میں سرگرم دہشت گرد گروہ نیا لباس پہن کر شامی حکومت کے ساتھ مذاکرت کی کوشش میں ہیں حالانکہ ان افراد کے ہاتھ شامی عوام کے خون سے رنگين ہیں۔ شام میں سرگرم بعض دہشت گرد گروہ اپنا نام تبدیل کرکے اقوام متحدہ کی سیاہ لسٹ سے خارج ہونے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے شام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دواؤں اور غذائی مواد پر پابندی عائد کرنا ظالمانہ اقدام ہے اور اس ظالمانہ اقدام کے ذریعہ شامی عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے لہذآ اقوام متحدہ کو ان پابندیوں کو ہٹانے کے سلسلے میں عملی اقدام کرنا لانا چاہیے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے شام میں ایران کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شام میں دہشت گردی کے خاتمہ کے سلسلے میں ایران کی کوششیں قابل قدر اور لائق ستائش ہیں۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے شامی عوام کی معیشت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام کی معاشی حالت دن بدن بد تر ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ شام کی مدد کرنے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی کوششیں جاری ہیں اور ہم خطے کے شرائط سے آگاہ ہیں۔ پٹرسن نے شام میں ایران کے اقدام کو انسان اور بشر دوستانہ قراردیتے ہوئے ایران کے اقدام کی قدردانی اور تعریف کی۔