امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے روس کے ساتھ برسوں پرانے درمیانے درجے کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق معاہدے کو باضابطہ طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے روس کے ساتھ برسوں پرانے درمیانے درجے کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق معاہدے کو باضابطہ طور پر منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس عندیہ دیئے جانے کے بعد بالآخر امریکہ نے روس کے ساتھ 1984ء میں کیے گئے درمیانی رینج کے ایٹمی ہتھیاروں کی بندش سے متعلق معاہدے کی منسوخی کا باضابطہ اعلان کردیا۔ مائیک پومپیو نے معاہدے کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ امریکہ کی جانب سے مکمل پاس داری کرنے کے باوجود روس کافی عرصے سے ایٹمی معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا رہا جو اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاہدہ یک طرفہ پر زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتا، روس کے رویے کی وجہ سے امریکہ انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور ہوا ہے جو کہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری تھا۔

امریکہ اور روس کے درمیان 1987ء میں درمیانی رینج کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا جس پر اُس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن اور روس کے صدر میخائل گوربا چوف نے دستخط کیے تھے۔