سعودی عرب نے معروف صحافی جمال خاشقجی کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں ملوث 18 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے معروف صحافی جمال خاشقجی کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں  قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول میں جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں ملوث 18 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں آئے جہاں ان کی ایک شخص کے ساتھ لڑائی ہوگئی اور اس لڑائي ميں وہ قتل ہوگئے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ مشکوک افراد سعودی عرب کی حکومت سے وابستہ ہیں جو خاشقجی کو ترکی سے سعودی عرب منتقل کرنے کے لئے استنبول گئے تھے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس نے بھی اعلان کیا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کا تعلق سعودی حکومت سے ہے اور جو خاشقجی کو سعودی عرب منتقل کرنے کے لئے استنبول گئے تھے۔ واضح رہے کہ خاشقجی 2 اکتوبر کو اپنی ترک منگیتر کے ہمراہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ میں گئے جہاں اسے اغوا کے بعد قتل کردیا گيا۔ باخبر ذرائع کے مطابق خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے پیچھے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے۔