مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سیاسی شعبہ کے رکن ضیف اللہ الشامی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امارات نے گذشتہ ایک ماہ سے الحدیدہ بندرگاہ پر قبضہ کرنے کے لئے بری ، بحری اور ہوائی راستوں سے بہیمانہ حملوں کا وسیع پیمانے پر آغاز کررکھا ہےجبکہ یمنی فورسز نے بھی الحدیدہ کو سعودی عرب اور امارات کی جارح فوج کا قبرستان بنانے کا عزم کررکھا ہے۔
ضیف اللہ الشامی نے الحدیدہ کے ساحل پر امارات کی جنگی کشتی کو نشانہ بنانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام اپنے ملک کا گذشتہ تین برسوں سے بھر پور دفاع کررہے ہیں اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اب امریکہ اور اسرائیل کے تعاون سے الحدیدہ بندرگاہ کا رخ کیا ہے حالانکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ الحدیدہ بندرگاہ کو یمنی فورسز اور قبائل ان کے قبرستان میں تبدیل کردیں گے اور اس سلسلے میں ہم نے امارات کی جنگی کشتی کو نشانہ بنا کر واضح کردیا ہے کہ ہم اپنے ملک کا بھر پور دفاع کریں گے ۔
ضیف اللہ الشامی نےکہا کہ یمنی فورسز نے امارات کی جنگی کشتی کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں حارج فوج کو بہت بڑا جانی اور مالی نقصان ہوا ۔ جبکہ دشمن کی جنگی کشتیوں کو ہیلی کاپٹروں اور جنگي طیاروں کی مدد بھی حاصل تھی اور دشمن کی جنگی کشتیاں الحدیدہ بندرگاہ کی جانب بڑھ رہی تھیں لیکن ہم نے ایک جنگی کشتی کو نشانہ بنایا جبکہ باقی کشتیاں علاقہ سے بھاگ گئيں۔
الشامی نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں امریکہ کی مداخلت اور تعاون پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ سعودی عرب میں کسی ملک کو فتح کرنے کی ہمت نہیں لہذا سعودی عرب نے بڑی مقدار میں رشوت دیکر امریکہ، اسرائيل اور بعض دیگر ممالک کے کرائے کے فوجی بھرتی کئے ہیں اور غیر منصفانہ جنگ میں یمنی عوام سعودیہ کی سرپرستی میں دس ملکوں کی جارح فوج کا مقابلہ کررہی ہے جس میں امریکہ اور اسرائيل بھی شامل ہیں۔ الشامی نے کہا کہ امریکہ یمنی عوام کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کررہا ہے لیکن یمنی عوام جارح دشمن کی دھمکیوں میں آنے والے نہیں ہیں۔
الشامی نے کہا کہ ملک کے دفاع کے سلسلے میں یمنی عوام نے عظیم قربانی پیش کی ہے اور اب یمنی عوام فتح کی جانب گامزن ہے۔