مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ۔ خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں امریکی سرپرستی میں سعودی عرب کے مسلمانوں کے خلاف کھلے عام بھیانک اور خوفناک جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت مفسد فی الارض حکومت ہے جس پر صالح اسلامی عدالت میں مقدمہ قائم کرکے اسے قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ دنیا میں تمام دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل اور انھیں مالی مدد اور پیشرفتہ ہتھیار فراہم کرنے میں سعودی عرب کا بنیادی کردار ہے دنیا میں جہاں کہیں بھی دہشت گردانہ واقعات رونما ہورہے ہیں ان کے پیچھے سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ ہاتھ ہے۔ آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ یمن کے نہتے عربوں پر سعودی عرب کے وحشیانہ مظالم سعودی عرب کی وحشی گری اور ہولناک جرائم کا مظہر ہے اور سعودی عرب کے خلاف صالح اسلامی عدالت میں مقدمہ قائم کرکے اسے قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ سعودی عرب کی مفسد فی الارض حکومت کے زوال کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں اور سعودی اسرائیلی اتحاد سعودی عرب کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
آیت اللہ خاتمی نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنے وطن واپس جانے کا حق حاصل ہے اور دنیا کی کوئي طاقت انھیں اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔
آیت اللہ خآتمی نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم میں شدت آگئی ہے لیکن فلسطینیوں کی مزاحمت میں بھی طاقت اور قوت پیدا ہوگئی ہے ۔ آيت اللہ خاتمی نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تحریک کو سب سے زیادہ نقصان سعودی عرب نے پہنچایا ہے جس نے سازشی مذاکرات کے ذریعہ فلسطینیوں کوبہت بڑا دھوکہ دیا اور آج سعودی عرب کے ولیعہد نے اعلان کردیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلیوں کو بھی رہنے کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کا منافقانہ چہرہ عالم اسلام کے سامنے نمایاں ہوگيا ہے اور اب فلسطینی تنظیموں نے بھی سعودی عرب سے کھلے عام نفرت اور بیزاری کا اظہار کردیا ہے۔
تہران کے عارضي خطیب جمعہ نے کہا کہ حزب اللہ اسلامی طاقت اور قدرت کامظہر ہے اگر اسرائیل تل ابیب اور حیفا کو نابود کرنا چاہتا ہے تو ایک برا پھر حزب اللہ کے ساتھ چھیڑ کر آزما لے۔ آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ اسرائیل نے اب تک تین بار غزہ اور تین بار لبنان پر حملہ کیا ہے اور اسے اس سلسلے میں سعودی عرب کا مالی تعاون حاصل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اسلامی اموال کفار میں تقسیم کرکے اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔ آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ اتحاد سعودی عرب کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔