روس نے سکیورٹی کونسل میں یمن کے بارے میں اور ایران کے خلاف برطانوی قرارداد کو ویٹو کردیا ہے جبکہ یمن کے بارے میں روسی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس نے سکیورٹی کونسل میں یمن کے بارے میں اور  ایران کے خلاف برطانوی قرارداد کو ویٹو کردیا ہے جبکہ یمن کے بارے میں روسی قرارداد منظور ہوگئی ۔

اقوام متحدہ میں برطانوی نمائندے نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ یمن  کےعوام کو اپنے دفاع کے سلسلے میں ہتھیار فراہم کررہا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں  امریکہ کی نمائندہ نکی ہیلی نے بھی ایران پر الزام عائد کیا کہ ایران یمن کے عوام کو ہتھیار فراہم کرکے سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2216 کی خلاف ورزی کررہا ہے۔چین کے نمائندے کا کہنا ہے کہ دوسروں پر الزامات عائد کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے یمن میں جاری جنگ کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنا چاہیے۔ روسی نمائندے نے کہا کہ روس خطے میں  امن و صلح برقرار کرنے کے لئے ایران اور سعودی عرب کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔ سکیورٹی کونسل میں یمن کے بارے میں روس اور برطانیہ نے دو قراردادیں پیش کیں روسی قرارداد منظور ہوگئی جبکہ برطانوی قرارداد رد ہوگئی ۔

نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ روس کیطرف سے برطانوی قرارداد کو ویٹو کرنے سے ایران کو فائدہ پہنچا ہے اور روس خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے ایران کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق امریکہ سعودی عرب کے ساتھ ملکر خطے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور عدم استحکام پیدا کررہا ہے لیکن وہ الزامات دوسروں پر عائد کرتا رہتا ہے۔