مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں فرات کے مشرق میں شام کے تیل اور گیس کے کنوؤں پر امریکہ کے تسلط اور قبضہ کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی نظریں شام کے تیل اور گیس کے کنوؤں پر لگی ہوئی ہیں شام نے اسرائیل کے حملہ آور ایف 16 طیارے کو سرنگوں کرکے مسلمانوں کے دل کو شاد کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ نے اسلامی مزاحمت کے شہداء کی یاد میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ کے بعد لبنان مزید قوی اور مضبوط ہوگیا ہےاور اسرائیل کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔
سید حسن نصر اللہ نےکہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے امریکی صدر کےفیصلے نے فلسطینیوں کو متحدہ کردیا اور تمام فلسطینیوں اور دنیا کے مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے اور اسرائیلی حکومت جعلی اور غاصب ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اپنے ظالمانہ فیصلوں کی بنا پر آج دنیا میں تنہا ہو گیا ہے۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ایران کی لبنان کے امور میں کوئی مداخلت نہیں بلکہ ایران لبنانی قوم اور حکومت کا سچا حامی اور طرفدار ہے اور وہ لبنانی عوام کے باہمی اتحاد ، سربلندی اور سرافرازی کا خواہاں ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے بحرینی حکومت کی طرف سے اپنی شہریوں کی شہریت سلب کرنے اور غیر ملکی شہریوں کو شہریت دینے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی حکومت طاقت کے زور پر عوام کے مطالبات کو دبا رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ممکن ہے بحرینی حکومت اسرائیل، امریکہ اور سعودی عرب کے تعاون سے کچھ عرصہ تک کامیاب رہے لیکن حقیقی کامیابی بحرینی عوام کو نصیب ہوگی اور بحرینی بادشاہ کا نام بھی تاریخ کے ظالم و جابر بادشاہوں کی فہرست میں شامل ہوجائےگا۔
انھوں نے یمن کے مظلوم عربوں پر سعودی عرب کے مجرمانہ ہوائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے معاملے پر انسانی اور عالمی اداروں کی خاموشی اس بات کا مظہر ہے کہ یہ عالمی ادارے سامراجی طاقتوں کے زیر اثر ہیں۔