مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک فوج نے شام کے شمالی شہر عفرین میں کرد ملیشیا کے ٹھکانوں پر گزشتہ روز فضائیہ اور توپخانہ کے ذریعہ حملے جاری رکھے جبکہ ترک فوج نے شام میں زمینی آپریشن بھی شروع کردیا ہے۔ ترک فوج کی جانب سے شام میں زمینی آپریشن عفرین میں شروع کیا گیا ہے، جس کے بعد جلد ہی اگلی باری منبج کی ہو گی، ترک فوج کے ٹینک اور دیگر جنگی ساز و سامان کو شام کے ساتھ ملکی سرحد کی طرف بھیجا جا رہا ہے ۔
گزشتہ روز ترک فوج کے متعدد ٹینک اور بکتربند گاڑیاں شام میں داخل ہوگئی ہیں، ترک فوج کے مطابق یہ حملے عفرین سے گولے داغے جانے کا رد عمل ہے، ایک روز قبل ہی ترک وزیر دفاع نورالدین جان کِلی نے کہا تھا کہ عفرین پر ابھی صرف شیلنگ شروع کی گئی ہے اور اس شامی علاقے میں موجود تمام دہشت گردانہ نیٹ ورکس اور عناصر کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
ترک صدر اردوغان نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ترک فوج نے شمالی شام میں زمینی آپریشن بھی شروع کردیا ہے تاکہ کرد ملیشیا کا خاتمہ کیا جا سکے ادھر کرد ملیشا نے کہا ہے کہ عفرین شہر کو ترک صدر کے قبرستان میں تبدیل کردیں گے کردو کو امریکہ کی پشتپناہی حاصل ہے ادھر شام نے امریکہ اور ترکی دونوں کی شام مںم داخلت پر شدید اعتراض کیا ہے۔