مہر خبرررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ امامی کاشانی کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے یمن سے ریاض پر داغے گئے میزائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ایران سے یمن میزائل منتقل کرنا ممکن نہیں کیونکہ یمن کا دس ممالک نے محاصرہ کررکھا ہے یمنی میزائل کے ایرانی ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ یمن کے پاس اپنے میزائل ہیں ۔ یمنی فورسز کو دوسری جگہوں سے میزائل مل رہے ہیں اور انھیں ریاض پر داغا جارہا ہے یمنی عوام کو اپنے دفاع کا بھر پور حق ہے۔ یمنی میزائل کے سلسلے میں امریکہ کے ایران پر الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ بے بنیاد الزامات کے ذریعہ اسلامی ممالک کو آپس میں لڑانے کی ناپاک سازش کررہا ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ نے پہلے سعودی عرب کے ذریعہ عراق اور شام ميں دہشت گردی کو خوب فروغ دیا اس کے بعد سعودی عرب سے یمن پر حملہ کرادیا ، یمن کے بعد سعودی عرب نے قطر کا محاصرہ کردیا ۔ سعودی عرب کے ان تمام اقدامات کے پیچھے امریکی اور اسرائیلی سازش کارفرما ہے۔ اسلامی ممالک کو امریکی سازش کے بارے میں ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کھربوں ڈالر کے ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کررہا ہے اور ان ہتھیاروں کو مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنے کے لئے تشویق بھی کررہا ہے۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے تاریخی غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امریکی صدر کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کی دھمکیوں کو بھی نظر انداز کردیا ہے انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے امریکہ کو عالمی سطح پر ذلیل اور رسوا کردیا ہے۔