اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بیت المقدس کو اسرائيلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا فیصلہ غیر قانونی اور بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں  بیت المقدس کو اسرائيلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا فیصلہ غیر قانونی ، سکیورٹی کونسل اور بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور بیت المقدس فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے ۔

ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کی حمایت کرکے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کی ہے اور فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم میں امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کا ساتھ دیا ہے امریکہ فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیل مظالم میں برابر کا شریک ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر نے سکیورٹی کونسل ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذت کی جاتی ہے  اور امریکی صدر کے فیصلے سے نیا انتفاضہ مزید شعلہ ور ہوجائے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی صدر کے اس اقدام کو مسلمانوں کے خلاف امریکی صدر کی عداوت اور دشمنی قراردیتے ہوئے اسے خطے میں اشتعال انگیز قراردیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھےگا ایران مقبوضہ فلسطین کی مکمل آزادی تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہےگا۔