مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی جماعت لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پال فلن نے انتہاپسندی پر مبنی ٹوئٹ کرنےپر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔گزشتہ دنوں امریکی صدر نے برطانوی وزیراعظم کا اکاؤنٹ سمجھ کر ان کی ہم نام تھریسامے اسکرائی وینرکو غلط ویڈیو اور غلط پیغام بھیج دیا ، جس پر خاتون نے وائٹ ہائوس سے معافی کا مطالبہ کردیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے ٹوکنے پر برہم امریکی صدر نے ایک بار پھر غلطی سے ان کی ہم نام تھریسامے اسکرائی وینر کوجوابی ٹوئٹ کرڈالا، جس میں ٹرمپ نے لکھاکہ ’ان پرفوکس نہ کرو برطانیہ کی حالت دیکھوٹویٹ دیکھ کرخاتون آگ بگولہ ہوگئیں اور وائٹ ہاؤس فون کرکےمعافی مانگنےکامطالبہ کردیا۔تھریسا مےاسکرائی وینرکہتی ہیں ،دنیابھر کے صحافی ان سےرابطہ کررہےہیں، گھرسےنکلنا مشکل ہوگیاہے، اس سے پہلے بھی امریکی صدر اپنی بیٹی کی جگہ برطانوی خاتون ایوانکا کو ٹویٹ کرچکےہیں۔ادھر برطانوی رکن پارلیمنٹ پال فلن نے نسل پرستی کا مظاہرہ کرنے والے امریکی صدر کو برطانیہ آمد پر گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اس سے قبل لندن کے میئر صادق خان نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کی دعوت واپس لے لے۔
اجراء کی تاریخ: 1 دسمبر 2017 - 20:21
برطانوی جماعت لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پال فلن نے انتہاپسندی پر مبنی ٹوئٹ کرنےپر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔