اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے عراق کے علاقہ کردستان میں ریفرنڈم کرانے کی مخالفت اور اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کردستان میں ریفرنڈم داعش دہشت گرد تنظیم کے خلاف آپریشن کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا۔ عراقی کردستان میں ریفرنڈم کی اسرائیل اور سعودی عرب حمایت ، جبکہ ترکی ، ایران ، شام اور عراق اس کی مخالفت کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیوگوٹیرش نے عراق کے علاقہ کردستان میں ریفرنڈم کرانے کی مخالفت اور اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کردستان میں ریفرنڈم داعش دہشت گرد تنظیم کے خلاف آپریشن کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا۔ عراقی کردستان میں ریفرنڈم کی اسرائیل اور سعودی عرب حمایت ، جبکہ ترکی ، ایران ، شام اور عراق اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے ایک بیان صادر کیا ہے جس میں یکطرفہ طور پر کردستان میں ریفرنڈم کرانے کی مخالفت کی گئی اور ریفرنڈم کو داعش دہشت گرد تنظیم کو مضبوط کرنے کی کوشش سے منسلک کیا گيا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عراق کی ارضي سالمیت کا احترام ضروری ہے اور عراق کی ارضی سالمیت کو لاحق خطرات کا مقابلہ کرنا عراقی حکومت اور عوام کا بنیادی حق ہے۔ ادھر عراق کے نائب صدر نوری المالکی نے بھی کہا ہے کہ عراق میں کسی کو دوسرا اسرائیل بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گي۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی بدنام زمانہ آل سعود حکومت عالم اسلام میں بدامنی اور دہشت گردی کو فروغ دیکر امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ عرب ممالک بالخصوص الجزيرہ اور دیگر عرب ذرائع ابلاغ سعودی عرب کو عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ قراردے رہے ہیں۔ سعودی عرب نےمصر،  لیبیا، عراق، شام ،یمن اور قطر میں مداخلت کرکے امریکی اور اسرائیلی ایجںڈے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی لیکن اسے اب عالم اسلام میں شکست اور ناکامی کا سامنا ہے آل سعود اور وہابیت کا مکروہ چہرہ دنیائے اسلام کے سامنے نمایاں ہوگیا ہے۔