سعودی عرب اور اس کے حامی 4 عرب ممالک کوقطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر نے کے بعد پہلا بڑا دھچکا اس وقت لگا جب اقوام متحدہ نے الجزیرہ ٹی وی کی بندش کا مطالبہ مسترد کر دیا ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسسیی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے حامی 4 عرب ممالک کوقطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر نے کے بعد پہلا بڑا دھچکا اس وقت لگا جب اقوام متحدہ نے الجزیرہ ٹی وی کی بندش کا مطالبہ مسترد کر دیا ۔ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ نے الجزیرہ ٹی وی کو بند کرنا کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اس عمل کو آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانے کے مترادف قرار دیا ہے جس پر خلیجی ممالک کی جانب سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کے خاتمہ میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے ۔
واضع رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے 3 ہفتے قبل دہشتگردوں کی پشت پناہی کے الزام میں قطر کے ساتھ سفارتی ، تجارتی تعلقات منقع کر تے ہوئے اس پر اپنی فضائی ، سمندری اور زمینی سرحدیں بند کردی تھیں ۔ اور پھر قطر کو 13 مطالبات پیش کئے،جن میں  قطر میں ترکی کا فوجی بیس بند کرنے، ایران سے سفارتی تعلقات کم کرنے اور الجزیرہ ٹی وی کو مکمل طور پر بند کرنے اور اخوان المسلمین سے تعلقات ختم کرنے سمیت 13 مطالبات شامل  تھے جسے قطر نے ناقابل عمل قراردیا تھا۔