مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 اسلامی ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے فیصلے کا کسی مذہب یا دین سے کوئی تعلق نہیں اور ان کے نسل پرستانہ اقدامات حق بجانب ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نہ صرف امریکہ میں بلکہ برطانیہ سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج کیا جارہا ہے تاہم امریکہ کے اتحادی سعودی عرب کے بادشاہ اور متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زید النیہان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا 7 اسلامی ممالک کے پناہ گزینوں پر پابندی لگانا اسلام مخالف نہیں اس لئے اس فیصلے کو کسی خاص مذہب سے نہ جوڑا جائے۔ اماراتی وزیرخارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ نے اپنی سالمیت کے لئے جو فیصلہ کیا وہ دیگرمسلم ممالک پر لاگو نہیں ہوتا اس لئے ٹرمپ کے فیصلے کو مذہب سے جوڑنا مناسب نہیں اور اس پر قیاس آرائیاں کرنا بھی غیرضروری ہے۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے پناہ گزینوں پر ملک میں داخلے پر 90 روز کے لئے پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اصل اسلامی ممالک کے خلاف پابندی عآغد کی ہے جو اسرائیل کے خلاف ہیں لیکن جو اسرائيل اور دہشت گردوں کے اصلی حامی عرب ممالک ہیں ان پر پابندی عائد نہیں کی جن میں امارات اور سعودی عرب بھی شامل ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 2 فروری 2017 - 10:14
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 اسلامی ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے فیصلے کا کسی مذہب یا دین سے کوئی تعلق نہیں اور ان کے نسل پرستانہ اقدامات حق بجانب ہیں۔