اجراء کی تاریخ: 18 نومبر 2016 - 20:35

امریکی جوہری سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے پاس 130 سے 140تک ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی جوہری سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے پاس 130 سے 140تک ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے۔

’’پاکستان ایولونگ نیو کلیئر ویپن انفرا سٹر یکچر ‘‘نامی رپورٹ جاری کرتے ہوئے امریکی سائنسدانوں کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ پاکستان نے خطرناک جویری ہتھیاروں کی ساخت میں تبدیلی کر کے امریکی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، امریکی سائنس دانوں نے سیٹلائٹ سے حاصل کی جانے والی تصاویر کے بغور مشاہدے کے بعد جاری کی جانے والی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے پاس 130سے140جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود ہے جبکہ پاکستان نے امریکہ سے حاصل کئے جانے والے ایف16جنگی جہازوں کی ساخت میں تبدیلی لاتے ہوئے انہیں بھی جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے قابل بنا لیا ہے جبکہ فرانس سے خریدے جانے والے میراج جنگی طیاروں میں بھی تبدیلی لاتے ہوئے انہیں کروز میزائل کے استعمال کے قابل بنا لیا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پا کستانی فضائیہ کے جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل لڑاکا طیاروں کے ایک حصے کو کراچی کے مغرب میں مسرور ائیر بیس پر زیر زمین رکھا گیا ہے، جہاں سخت سیکورٹی کے درمیان بہت بڑی انڈر گراؤنڈ سہولیات موجود ہیں، زیر زمین یہ سہولیات ممکنہ طور پر ایک کمانڈ سینٹر سے منسلک ہیں ،تاہم پاکستان کا جوہری ہتھیار چلانے کا نظام کروز اور بیلسٹک میزائل چلانے والا نظام ہی ہے۔

امریکی سائنس دانوں کے مطابق سیٹلائٹ سے حاصل کی جانے والی تصاویر ایسی جوہری فعال میزائل کے لئے استعمال کئے جانے والے گاڑیوں کی موجودگی کے آثار دیتی ہیں، جن کے ذریعہ نہ صرف 100 کلو میٹر سے بھی کم فاصلے والے ہدف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے بلکہ درمیانی فاصلے تک بھی، جن کے تحت بھارت کے زیادہ تر علاقے پاکستانی جوہری میزائلوں کی زَد میں آ سکتے ہیں۔