عالمی اہلسنت مزاحمتی یونین کے سربراہ اور اہلسنت کے ممتاز عالم دین شیخ ماہر حمود نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای کے حج کے پیغام کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری دنیا نجدی وہابیوں کے فتنوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی لپیٹ میں آگئی ہے اور نجدی فتنہ پروروں کو آل سعود کی بھر پور حمایت حاصل ہے ایران کے روحانی پیشوا کا پیغام درست اور بروقت اقدام ہے جس پر عالم اسلام کو بھر پور توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العالم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی اہلسنت مزاحمتی یونین کے سربراہ  اور اہلسنت کے ممتاز عالم دین شیخ ماہر حمود نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای  کے حج کے پیغام کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری دنیا نجدی وہابیوں  کے فتنوں اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی لپیٹ میں آگئی ہے اور نجدی فتنہ پروروں کو آل سعود کی بھر پور حمایت حاصل ہے ایران کے روحانی پیشوا کا پیغام درست اور بروقت اقدام ہے جس پر عالم اسلام کو بھر پور توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ آل سعود ایک وحشی ، جاہل ، نادان اور نجدی پرور خاندان ہے جس کی حج کے معنوی ، اخلاقی ،روحانی اور سیاسی پہلوؤں پر کوئی  توجہ نہیں ہے آل سعود کی توجہ صرف مادیات پر مرکوز ہے اور وہ حج سے صرف مادی فوائد حاصل کرتے ہیں اور انھیں امریکی اور اسرائیلی مفادات میں خرچ کرتے ہیں۔

علماء اہلسنت کے ممتاز عالم دین نے کہا کہ منی میں صرف ایرانی حجاج ہی شہید نہیں ہوئے بلکہ منی کے 7000 شہداء میں ایران کے صرف 465  حاجی شہید ہوئے اور ایرانیون نے عزت اور حرمت کے ساتھ اپنے شہید حجاج  کی شناخت کی اور انھیں عزت اور عظمت کے ساتھ دفن کیا جبکہ باقی شہداء کا تعلق دیگر اسلامی ممالک سے تھا اور انھوں نے اپنے حاجیوں کو سعودی عرب کے حکام کے رحم و کرم پر چھوڑدیا اور ان کی بغیر سناخت کے تدفین ہوگئی ۔ انھوں نے کہا کہ دوسرے اسلامی ممالک نے اپنے شہداء کی مشکوک موت کے بارے میں صاف اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیوں نہیں کیا؟ منی کے شہیدوں کو بغیر کسی شناخت ، تشخیص اور تحقیق  کےکیوں دفن کردیا گيا؟ وہ دروازہ کیوں بند کردیا گیا جس سے حجاج گزررہے تھے ؟

انھوں  نے کہا کہ جب تک منی کے المناک واقعہ کی غیر جانبدارانہ  اسلامی کمیشن کے ذریعہ صاف اور شفاف تحقیقات نہیں ہوتیں تب تک سعودی عرب کے حکام ملزم اور مجرم شمار ہوں گے تحقیقات کے بعد پتہ چلےگا کہ سعودی عرب کے حکام قصوروار ہیں یا نہیں۔

اہلسنت کے ممتاز عالم دین نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام نے ایرانی حجاج کو حج سے محروم کرکے سنگین اور تاریخی جرم و جنایت کا ارتکاب کیا ہے انھوں نے کہا کہ نجدی شرپسندوں نے سرزمین وحی کا نام تبدیل کرکے آل سعود کے نام پر رکھ دیا۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ سرزمین وحی کو سعودی عرب کے نام سے نہیں بلکہ حجاز کے نام سے پکاریں ۔حجاز پر آل سعود نے ویسے ہیغاصبانہ قبضہ کررکھا ہے جیس فلسطین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے۔

انھون نے سعودی عرب کے نجدی مفتیوں کے ایران کے خلاف بیانات کو باطل اور کفر پرمبنی قراردیتے ہوئے کہا کہ نجدی خود دائرہ اسلام سے خارج ہیں وہ خود مشرک ہیں وہ امریکہ اور آل سعود کے بت کی پرستش کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ نجدی پہلے بھی اسلام کے لئے خطرہ تھے اور آج بھی اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں کل بھی انھیں سامراجی طاقتوں کی حمایت حاصل تھی اور آج بھی ان کی پشت پر سامراجی طاقتوں کا ہاتھ ہے وہ کل بھی اسلام کے دشمن تھے اور آج بھی اسلام کے دشمن ہیں۔