مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے مختلف صوبوں کے عوام کے مختلف طبقات کے ساتھ ملاقات میں اسرائيل اور سعودی عرب کے ہولناک جرائم میں امریکہ کو برابر کا شریک قراردیتے ہوئے فرمایا: خطے میں سعودی عرب کی گھناؤنی سازشوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے یمن پر سعودی عرب کی بربریت و جارحیت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے پچھے بھی امریکی دستورات کارفرما ہیں سعودی عرب علاقہ میں امریکی احکامات کا مجری ہے امریکہ پر اعتماد حماقت اور بدبختی کے سوا کچھ نہیں ، ترکی امریکہ کا اہم اتحادی تھا لیکن ترکی کی فوجی بغاوت کے پیچھے بھی امریکہ کا ہاتھ تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کو سعودیوں کا عظیم گناہ اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپنا قراردیتے ہوئے فرمایا: سعودی حکام کا یہ اقدام مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت اور بہت بڑا گناہ ہے لیکن سعودیوں کی اس عظیم غلطی کے پیچھے بھی امریکہ کا ہاتھ ہے کیونکہ سعودی عرب کی حکومت درحقیقت امریکہ کے تابع اور اس کی فرمانبردارہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یمن پرسعودی عرب کے وحشیانہ، ظالمانہ اور مجرمانہ ہوائی حملوں اور وہاں بچوں عورتوں اور بےگناہ شہریوں کے قتل عام ، اسپتالوں، گھروں ، مدارس ، مساجد اور تاریخی و ثقافتی مراکز کی تباہی کو سعودی عرب کا دوسرا بڑا جرم قراردیتے ہوئے فرمایا: سعودی عرب کے اس جرم کے پیچھے بھی امریکہ کا ہاتھ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بحرین پر سعودی عرب کی لشکر کشی کو سعودیوں کی آشکار بربریت اور جارحیت قراردیتے ہوئے فرمایا: سعودی عرب کے خطے میں تمام بھیانک ، ہولناک اور وحشیانہ جرائم کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے کیونکہ سعودی حکومت کی اصلی لگآم امریکہ کے ہاتھ میں ہے اور امریکہ خادم الحرمین کی آڑ میں مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سعودی حکومت آل سعود کے کچھ احمق اور نادان لوگوں کے ہاتھ میں آگئی ہے لیکن غیر جانبدارنہ تحلیل اور تجزیہ سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے تمام جرائم کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کو ناقابل اعتماد حکومت قراردیتے ہوئے فرمایا: ترکی خطے میں امریکہ کا اہم اتحادی ملک ہے لیکن امریکہ نے اپنے اس اتحادی ملک کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کرکے ثابت کردیا کہ امریکہ اپنے اتحادی اور دوستوں کے لئے بھی قابل اعتماد ملک نہیں ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کی صرف ایران سے دشمنی نہیں بلکہ اس کی اسلام سے دشمنی ہے جہاں بھی اسلام کا نام آتا ہے امریکہ وہاں مخالفت کرتا ہے اور ترکی میں بھی اسی لئے فوجی بغاوت کی کوشش کی گئی کیونکہ ترکی میں بھی اسلامی رجحانات پائے جاتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کے ساتھ تعلقات استوار کرکے مشکلات حل نہیں ہوں گی بلکہ مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔
رہبر معظم نے ایرانی حکام کو سفارش کی کہ وہ عوامی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اغیار کی طرف نہ دیکھیں بلکہ خود عوام کی مشکلات کو حل کرنے کی تلاش وکوشش کریں اوراس سلسلے میں اپنے اندرونی وسائل سے بھر پور استفادہ کریں۔