روس کے جنگی طیاروں نے شام کی حدود میں موجود امریکہ کے ایک خفیہ فوجی اڈے کو تباہ کر دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز نے وال سٹریٹ جرنل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے جنگی طیاروں  نے شام کی حدود میں موجود امریکہ کے ایک خفیہ فوجی اڈے کو تباہ کر دیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق روس کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر کیا جانے والا حملہ امریکا کو شام کی جنگ میں تعاون پر مجبور کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔ تباہ ہونے والے فوجی اڈے کا امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے بھی قریبی تعلق بتایا گیا ہے۔ امریکی ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ روس کے ہاتھوں امریکی فوجی اڈے کی تباہی بہت بڑا واقعہ ہے اور اس میں ہلاکتوں کا خدشہ بھی ہے لیکن اس کے باوجود وائٹ ہاﺅس اور امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کمپرومائز کی پالیسی اپنا کر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔وال سٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ اور روس کے درمیان یہ اتفاق ہوگیا ہے کہ روس امریکی حمایت یافتہ باغیوں پرحملے نہیں کرے گا اور اب فضائی کارروائی کا رخ القاعدہ کی ذیلی جماعت النصرہ کی جانب کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق روسی جنگی جہازوں نے امریکی فوجی اڈے پر حملہ 16 جون کو کیا۔ یہ انکشاف بھی کیاگیا ہے کہ پہلے حملے کے بعد امریکی سنٹرل کمانڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے شام کے شہر لتاکیہ میں قائم روسی ائیر کمپین ہیڈکوارٹر سے رابطہ کیا گیا اور ان سے درخواست کی گئی کہ فوجی اڈے پر حملہ نہ کیا جائے لیکن اس کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد روسی طیارے پھر آئے اور امریکی اڈے پر مزید بم گرائے۔ روس کا مﺅقف ہے کہ اس نے خفیہ امریکی اڈے کو داعش کا ٹھکانہ سمجھ کر نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ شام میں ان وہابی دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہا ہے جو سعودی عرب سے بہت زيادہ قریب ہیں۔