مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں پچاس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار، برطرف یا معطل کردیا گیا ہے۔ سنی مذہبی رہنما گولن تحریک سے وابستگی کے شبہ میں 900 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ ننانوے گرفتارجرنیلوں، ملٹری ججز اور پراسیکیوٹرز کے خلاف فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تمام ماہرین تعلیم اور دانشوروں کے بیرونِ ملک جانے پر عارضی پابندی عائد ہے۔
ناکام بغاوت کے بعد کریک ڈاؤن کا دائرہ شعبہ تعلیم اور میڈیا تک بڑھا دیا گیا ہے، اساتذہ، تعلیمی عملہ، وزارت داخلہ، وزارت خزانہ اور وزیراعظم کے دفتر سے بھی ہزاروں افراد کو برطرف کردیا گیا ہے۔
ریڈیو اور ٹی وی چینلز کے چوبیس لائسنس منسوخ کردیئے گئے ہیں، صدر طیب اردوغان کی جماعت کی تین لاکھ ای میلز جاری کرنے پر وکی لیکس کی ویب سائٹ بھی بند کردی گئی ہے، ترکی نے فوجی بغاوت کے ماسٹر مائنڈ سنی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی امریکہ سے حوالگی کے لیے باضابطہ درخواست بھی پیش کردی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 21 جولائی 2016 - 20:30
ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں پچاس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار، برطرف یا معطل کردیا گیا ہے۔