مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ترکی میں حالیہ ناکام فوجی بغاوت کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں فوج اس طرح اقتدار پر قابض ہوجاتی تو عوام خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کرتے اور جشن مناتے۔
عمران خان نے آزاد کمشیر کے علاقے میرپور میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان کے دور حکومت میں ملک میں خوشحالی آئی اور اسی لیے عوام خدمت کرنے والی حکومت کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ عمران خان نے کہا کہ ترکی کے لوگوں کی طرح پاکستانیوں کو بھی اپنی جمہوریت بچانا ہوگا، ہمارے ملک میں جمہوریت کو فوج سے خطرہ نہیں بلکہ نوازشریف کی ڈکٹیٹرشپ سے خطرہ ہے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کی جارہی ہے، پنجاب میں رنجیت سنگھ کے بعد نواز شریف نے سب سے زیادہ عرصے تک حکومت کی ہے۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ نواز شریف پاکستان میں بادشاہوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں اور صرف رائیونڈ کی سیکیوٹی کیلئے تعینات 1200 سے زائد پولیس والوں پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ نواز شریف نے پاکستان کو گذشتہ 3 سال میں 6 ہزار ارب روپے کا مقروض کردیا ہے اور عوام کے نام پرقرضہ لے کرآف شور کمپنیاں قائم کی جاتی رہی ہیں۔