مہر خبررساں ایجنسی نے ویب سائٹ دی سیاست ڈیلی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر ریسزارڈ زارنک کی جانب سے تحریر کیے گئے ایک خصوصی اداریے میں لکھا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں سعودی عرب میں ہونیوالی دہشتگردی کے پیچھے لشکر طیبہ کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن اور جماعت الدعوۃ کا ہاتھ ہے اور سعودی عرب میں گرفتار کئے گئے 12 پاکستانی دہشت گرد اسی تنظیم سے منسلک ہیں۔ زارنک کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں داعش کے پھیلاﺅ کے بعد لشکر طیبہ اور اس کے ذیلی ادارے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے ان کی سرگرمیوں کو ہندوستان مخالف سمجھا جاتا تھا لیکن مدینہ میں ہونیوالی حالیہ دہشت گردی نے اس رائے کو تبدیل کر دیا ہے۔ زارنک لکھتے ہیں کہ مغربی شہر جدہ ، مشرق شہر قطیف اور مدینہ میں ہونے والے حملوں کے بعد 12 پاکستانی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، جس کے بعد سعودی بھی سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
زارنک نے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پر شدت پسند نوجوانوں کی بھرتی کا الزام عائدکیا ہے۔ زارنک کے وہابی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے بانی اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید دہشت گردوں کو بھرتی کرنے میں خاص مہارت رکھتے ہیں اور انھیں اس سلسلے میں وہابی مکتبہ فکر کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
اجراء کی تاریخ: 13 جولائی 2016 - 12:51
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر ریسزارڈ زارنک کی جانب سے تحریر کیے گئے ایک خصوصی اداریے میں لکھا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں سعودی عرب میں ہونیوالی دہشتگردی کے پیچھے لشکر طیبہ کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن اور جماعت الدعوۃ کا ہاتھ ہے اور سعودی عرب میں گرفتار کئے گئے 12 پاکستانی دہشت گرد اسی تنظیم سے منسلک ہیں۔