مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ عارضی خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی کی امامت میں منعقد ہوئی ۔ جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے ہفتم تیر کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہید بہشتی کو فضائل و کمالات کا مجموعہ قراردیا۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں ان کی استقامت ، شجاعت اور پائداری ناقابل وصف تھی ۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ شہید بہشتی وسیع النظر اور وسیع القلب انسان تھے ان میں صبر و تحمل اور برداشت کی بڑی قوت تھی۔
تہران کے عارضی امام جمعہ نے بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی طرف سے بحرینی عوام پر بہیمانہ مظالم اور بحرین کے ممتازعالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل خلیفہ کا حشر بھی شاہ ایران جیسا ہوگا۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ بحرین کی حکومت نامشروع اور ناجائز ہے کیونکہ بحرین کے عوام نے بحرینی حکومت کو مسترد کردیا ہے لہذا آل خلیفہ کے پاس حکومت کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں ہے آل خلیفہ کی حکومت غیر قانونی اور طاغوتی حکومت ہے جو نامشروع اور ناجائز ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ بحرینی عوام کا مطالبہ قانونی اور جائز مطالبہ ہے بحرینی عوام ووٹ ڈالنے کا مطالبہ کررہے ہیں جو قانونی اور منطقی مطالبہ ہے بحرینی عوام اپنے ملک کی ترقی اور پیشرفت میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں اور اپنے ملک کو غیر ملکی اور سامراجی طاقتوں کے ایجنٹوں ، نوکروں اور غلاموں سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بحرینی عوام کی پرامن تحریک کو پانچ سال ہوگئے ہیں بحرینی حکومت عوام کے منطقی مطالبات کا جواب گولیوں سے دے رہی ہے، ہزاروں بحرینیوں کو جیلوں می بند کردیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی حکومت امریکہ اور سعودی عرب کی حمایت کی وجہ سے قائم ہے ورنہ اسے عوام کی حمایت بالکل حاصل نہیں بحرینی حکومت کا حشر بھی شاہ ایران جیسا ہوگا جو دوسروں کو ملک بدر کرنے کے بجائے خود ہی ملک بدر ہوگیا۔
خطیب جمعہ نے اسرائیلی خاخاموں کی طرف سے فلسطینیوں پر ہونے والے مظآلم کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے خاخاموں پراللہ تعالی کی لعنت ہو جوحضرت موسی علیہ السلام کو بھی مانتے ہوں اور فلسطینیوں کے پینے کے پانی میں زہر بھی ملاتے ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو بحرین ، یمن اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں ٹھوس قدم اٹھانے چاہییں لیکن اقوام متحدہ بھی سامراجی طاقتوں کا آلہ کار ادارہ بن گیا ہے جس کی مظلوم قوموں کے حقوق پر کوئی توجہ نہیں ہے۔