مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام حضرت امام خمینی (رہ) کی ستائیسویں برسی میں شریک سنی اور شیعہ دانشوروں اور علماء نے حضرت امام خمینی (رہ) کی گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت امام خمینی نے اسلام کو نئی اور تازہ روح عطا کی اور انھیں عالمی، فکری، سیاسی اور اقتصادی مسائل کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل تھی۔
حوزہ علمیہ المہدی کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ غلام محمد سلیم نے کہا کہ میں حضرت امام خمینی کا مقلد ہوں جب حضرت امام خمینی اپنے وطن سے دور عراق اور فرانس میں جلاوطنی کی زندگی بسر کراہے تھے تو ہمارے استاد جو ایک انقلاب انسان تھے وہ ہمیں حضرت امام کی شخصیت کے بارے میں آگاہ کرتے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) ایک الہی انسان تھے جن کا اللہ تعالی کے ساتھ گہرا رابطہ تھا اور اسی گہرے رابطے کی بنا پر اللہ تعالی نے انھیں ہر منزل پر کامیابی عطا کی اور انھوں نے عالمی سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرکے پوری دنیا میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان تمام شیعوں اور سنیوں کو حضرت امام خمینی(رہ) کے ساتھ والہانہ محبت ہے کیونکہ انھوں نے عالمی سطح پر مسلمانوں کو عزت اور عظمت عطا کی اور مسئلہ فلسطین کو دوبارہ زندہ کیا وہ عالمی مستضعفین کے حامی اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند تھے۔ انھوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کی بنا پر آج 27 برس بعد بھی تمام مسلمانوں بالخصوص ایرانی عوام کے اندر ان کی محبت کے بے مثال جلوے دکھائی دیتے ہیں۔
ادھر ممتاز سنی عالم دین اور جمعیت علماء پاکستان کے سکریٹری امجد حسین چشتی نے حضرت امام خمینی (رہ) کی گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ حضرت امام خمینی (رہ) نے اسلام کے نام کو زندہ کیا اور آل سعودی امریکی اتحادی اور مسلمانوں کے کھلے دشمن ہیں۔ جمعیت علماء پاکستان کے سکریٹری امجد حسین چشتی نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے اپنی خاص حکمت عملی اور درایت کے ساتھ اسلام کے نام کو زندہ کیا ، پاکستانی عوام کو حضرت امام خمینی (رہ) اور انقلاب اسلامی کے ساتھ والہانہ محبت ہے اور ہمیں انقلاب اسلامی اور ایران کے ساتھ محبت پر فخر بھی حاصل ہے۔
امجدچشتی نےیمن، عراق اور شام میں سعودی عرب کی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اسلام اور مسلمانوں کا اتحادی نہیں بلکہ وہ امریکہ اور اسرائیل کا اتحادی ہے جو تکفیری اور وہابی داعش دہشت گردوں کے ذریعہ امت اسلامی کو کمزور بنانے کی ناپاک کوشش کررہا ہے۔ اس نے کہا کہ سعودی عرب نے ایرانی حجاج کرام کے حج کا راستہ بند کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ امریکی غلام ، نوکر اور پٹھو ہے اور امریکی اشاروں پر اس نے صد عن سبیل اللہ کا ارتکاب کیا ہے۔ اس نے کہا کہ حج کے دوران سعودی عرب کے حکام کی حجاج کرام کے ساتھ ظالمانہ اور سفاکانہ رفتار سے تمام حجاج بیزار اور متنفرہیں اور آل سعود کے پاس حرمین شریفین کی انتظامی صلاحیت موجود نہیں اور حرمین شریفین کے انتظامی امور کے بارے میں امت مسلمہ کو کوئی ٹھوس فیصلہ کرنا چاہیے اور مقدس مقامات کو آل سعود کے نیرنگوں سے بچانا چاہیے۔