مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عرب سائٹ رائے الیوم نے اپنے ایک مقالے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےلکھا ہےکہ سعودی عرب کو حج کو سیاسی حربہ اور دباؤ کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے اور حجاج کرام کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت کے سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ اہتمام کرنا چاہیے سعودی عرب کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث ہر سال حج کے دوران ہزاروں حجاج لقہ اجل بن جاتے ہیں۔
رائےالیوم کے مطابق ایرانی ادارہ حج کے سربراہ سعید اوحدی کی قیادت میں ایران کا وفد ایک بار پھر سعودی عرب پہنچا ہے جہاں وہ سعودی عرب کے حکام کے ساتھ ایرانی حجاج کرام کی اس سال حج میں شرکت کے سلسلے میں بات چيت اور تبادلہ خیال کرےگا سعودی حکام ایرانی حجاج کو ویزا کی فراہمی ، دیگر سہولیات اور حجاج کی سکیورٹی کے معاملے پرغیر منطقی مؤقف اختیار کئے ہوئے ہیں۔
رائے الیوم کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کسی تیسرے فریق نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے سلسلے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی سے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اس بحران کو حل کرنا مشکل نہیں کیونکہ ایرانیوں کی بات منطقی ہے وہ اپنے حجاج کے لئے امن و سلامتی اور ان کی عزت و آبرو کی حفاظت کے خواہاں ہیں اور یہ ایسے مطالبات ہیں جن پر سعودی عرب کے حکام کو توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ حجاج کرام کی سلامتی اور ان کی عزت و آبرو کی حفاظت سعودی عرب کے وظائف میں شامل ہے ۔ سعودی عرب کے حکام کو حج سے سیاسی استفادہ نہیں کرنا چاہیے اور حج کو دوسروں پر دباؤ کے لئے بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ سعودی عرب کے حکام کو چاہیے کہ وہ اپنی رفتار میں اصلاح کریں اور حجاج کرام کے ساتھ اپنی رفتارکو درست کریں۔
رائے الیوم کے مطابق سعودی عرب کو ان اسلامی ممالک کے خلاف حرمین الشریفین کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے جن سے اس کے سیاسی تعلقات اچھے نہیں ہیں۔