افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پولیس چیک پوسٹ اور تربیتی کیمپ پر طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 30 اہلکار ہلاک جب کہ صوبے میں جاری جھڑپوں میں بھی 22 اہلکاروں سمیت 61 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

مہر خبررسان ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پولیس چیک پوسٹ اور تربیتی کیمپ پر طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 30 اہلکار ہلاک جب کہ صوبے میں جاری جھڑپوں میں بھی 22 اہلکاروں سمیت 61 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ افغان سکیورٹی حکام نے ہلمند میں طالبان حملوں اور جھڑپوں کے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسیٰ قلعہ ڈسٹرکٹ میں حملہ آوروں نے پولیس چیک پوسٹ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں 27 پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ حملہ آوروں نے پولیس کی 3 گاڑیاں بھی جلا دیں، اس کے علاوہ حملہ آور اسلحہ سے بھری 2 گاڑیاں اور متعدد پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے اپنے ساتھ بھی لے گئے۔

طالبان کی جانب سے صوبہ ہلمند میں قائم پولیس کے تربیتی مرکز پر بھی خود کش حملہ کیا گیا جس میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ ہلمند کے شہر گریشک کی مرکزی شاہراہ کے قریب ہونے والے خود کش حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک اور 20 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ادھر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تربیتی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزکد حملوں کی دھمکی دی ہے۔