کینیڈا کے شہر فورٹ میک مری میں 5 دن سے لگی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا جبکہ حکام نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ آگ دگنا ہوکر متاثرہ البرٹا سے متصل صوبے ساسکچیوان تک پہنچ سکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کینیڈا کے شہر فورٹ میک مری میں 5 دن سے لگی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا جبکہ حکام نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ آگ دگنا ہوکر متاثرہ البرٹا سے متصل صوبے ساسکچیوان تک پہنچ سکتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکام نے اس بات کی پیشن گوئی کی ہے کہ درجہ حرارت 20 ڈگری سے اوپر رہ سکتا ہے اور 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا بھی خدشہ ہے، ان حالات میں جنگلی علاقوں میں اس آگ میں دوگنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

کینیڈین حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں جس نے البرٹا آئل سینڈز کے علاقے کو نقصان پہنچانا شروع کردیا ہے۔کینیڈا کے البرٹا آئل سینڈز میں دنیا کے تیسرے بڑے تیل کے ذخائر ہیں، آتشزدگی کے بعد یہاں سے تیل کی پیداوار بھی بند ہوگئی ہے،تیز ہوا کے باعث آگ نے تیل کے کنووں کا رخ کر لیا ہے۔

متاثرہ علاقے میں تیل کے کنووں پر کام کرنے والے 19 ہزار مزدوروں کو 2 دن میں نکالا جا چکا ہے، 12ہزار مزدوروں کو ہنگامی پروازوں اور 7 ہزار کو زمینی راستے سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔البرٹا کی مقامی حکومت کا کہنا تھا کہ یہ آگ 4لاکھ 94ہزار ایکڑ جنگلات اور دیگر عمارات کو جلا سکتی ہے

حکومت نے فورٹ مک مری کو خالی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شہر کے 88ہزار رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔اس آگ سے ابھی تک 1600 عمارتوں کو نقصان پہنچ چکا ہے، شہر کا پانی پینے کے قابل نہیں جبکہ فضا میں دھواں چھایا ہوا ہے۔