مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف اور رضاکار فورس کے ڈپٹی سربراہ جنرل سید مسعود جزائری نے کہا ہے کہ آل سعود خطے میں امریکہ کے سپاہی ،غلام ،نوکراور مزدور ہیں اور ایران آج دشمن فوجی حملے کا دفاع کرنے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہے اور ایران کی دفاعی جوابی کارروائی دشمن کے لئےناقابل تصور ہوگی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تاسیس 1357 ہجری شمسی میں حضرت امام خمینی (رہ) کے فرمان سے ہوئی ۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ دفاع مقدس میں اہم اور نمایاں کردار ادا کیا اور سپاہ آٹھ سالہ دفاع مقدس کے بعد بھی زراعت، صنعت، رزمی اور دفاعی شعبوں میں ایران کی ترقی اور پیشرفت میں اہم نقش ایفا کیا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے یوم تاسیس کی مناسبت سے جنرل جزائری نے مہر خبررساں ایجنسی کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ اور سیاسی شعبہ کے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی د فاعی طاقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران آج اپنی سرحدوں کا مکمل دفاع کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے اور ہمارا دفاعی جواب دشمن کے لئےناقابل تصور ہوگا ۔
جنرل جزائری نے ایران کے دفاعی میزائل سسٹم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے دفاعی معاملات پر مذاکرات اور گفتگو نہیں کرتا ، ایران بھی اپنے دفاعی معاملات پر مذاکرات نہیں کرےگا کیونکہ دفاعی معاملہ قابل مذاکرات نہیں ہے۔
جنرل جزائری نے کہا کہ ہمارے پاس فوجی، دفاعی، سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی شعبوں میں ضروری اقتدار ہونا چاہیے۔ اور سپاہ نے آج تک انقلاب اسلامی کے اقتدار کے لئے مختلف شعبوں میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایران اس وقت عراق اور شام میں فوجی مشاورت فراہم کررہا ہے اور خطے میں سامراجی طاقتوں کے شوم منصوبوں کو ناکام بنانے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہونے کے لئےسنجیدگی کے ساتھ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔
انھوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی ایک اہم رسالت اور ذمہ داری مظلوم کے دفاع پر مبنی ہے اور ہم فلسطین کے مظلوموں کی اسی ذمہ داری کے تحت حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جنرل جزائری نے ایران اور حزب اللہ کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ پالیسیوں کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی رجعت پسند عرب ممالک امریکہ ، برطانیہ اور عالمی صہیونیزم کے ایجنٹ، نوکر اور غلام ہیں آل سعود امریکہ کے سپاہی اور مزدور ہیں ۔ سعودی عرب کی ایران کے ساتھ دشمنی پرانی ہے پہلے وہ صدام معدوم کی حمایت کرتا رہا پھر اس نے صدام کو ہی امریکہ کے ذریعہ ٹھکانے لگا دیا اور امریکہ کے پس پردہ اس کی ایران کے خلاف عداوت کا سلسلہ جاری رہا ، سعودی عرب نے ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور رشوت دینے کی بھی بھر پور کوشش کی لیکن ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے میں اسے شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اب وہ ایران کے خلاف کھل کر سامنے آگیا ہے پہلے امریکہ اس کی نیابت میں اور اب وہ امریکہ کی نیابت میں خطے میں بدامنی اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے لیکن سعودی عرب کو بھی امریکہ کی طرح تمام میدانوں میں شکست ہی نصیب ہوگی اور آل سعود کا خاتمہ ہوجائے گا کیونکہ آل سعود عالمی سامراجی طاقتوں کے ایجنٹ ، سپاہی، غلام اور نوکرہیں۔