سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز مصر کا دورہ مکمل کرکے ترکی پہنچ گئے ہیں ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز مصر کا دورہ مکمل کرکے ترکی پہنچ گئے ہیں ۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے سعودی عرب کے بادشاہ کا استقبال کیا۔ سعودی عرب کے بادشاہ کی سکیورٹی کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ آج ترک صدارتی محل میں دونوں ممالک کے سربراہان میں ملاقات متوقع ہے جس دوران شام کے مسئلے اور شدت پسندوں کیخلاف لڑائی پرتبادلہ خیال کیاجائے گا۔ ترک حکام سے ملاقاتوں کاسلسلہ مکمل ہونے کے بعد جمعرات اور جمعہ کو شاہ سلمان استنبول میں ہونیوالی اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے ، سعودی بادشاہ کیساتھ 300افراد پر مشتمل وفد بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق 2013ءمیں مصر کے جمہوری صدر محمد مرسی کی معزولی کیلئے سعودی عرب کے کردار کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچا لیکن سعودی عرب نے بیشمار پیسہ خرج کرکے ترک حکام کو پھر اپنی مٹھی میں لے لیا اب ترکی کے صدر محمد مرسی کو بھول ہی گئے ہیں  اب دونوں ممالک نے قریبی تعلق قائم کرلیا ہے، دونوں ممالک نے شام کی جنگ میں صدر بشارالاسد کی حکومت کو گرانے کے سلسلے میں داعش اور النصرہ دہشت گردوں تنظیموں کی بھر پور مدد اور حمایت کی ۔ لیکن ایران ، حزب اللہ لبنان اور روس نے بشار اسد کی حکومت کو گرنے سے بچا لیا۔