مہر خبررساں ایجنسی نے صدارتی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی اور روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے ٹیلیفون پر باہمی گفتگو میں شام میں شام میں باہمی تعاون جاری رکھنے اور امن قائم کرنے پر تاکید کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات ، علاقائي امور اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی صدر نے ٹیلیفون کرنے پر روسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان شام کے بارے میں ہم خیالی اور ہم فکری شام میں قیام امن کے لئے اہم ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ شام کا سیاسی معاملہ شامی عوام ک ہاتھ میں ہے اور ایران اپنے اس اصولی مؤقف پر قائم ہے۔
اس گفتگو میں روسی صدر نے ایران اور روس کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ روس ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں کسی محدودیت کا قائل نہیں ہے۔روسی صدر نے شام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو سیاسی مذاکرات میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور مذاکرات میں شام کے صرف سیاسی گروپوں کے نمائندے ہی شرکت کرسکتے ہیں۔ روسی صدر نے شام میں وہابی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو روکنے کے لئے شام کی سرحدوں پر کنٹرول بہت ضروری ہے۔شام کے بعض ہمسایہ ممالک دہشت گردوں کو شام میں داخل ہونے کے لئے مدد اور سہولیات فراہم کررہے ہیں۔