مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترکی کے اخبار زمان پر ترک پولیس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ترکی میں انسانی حقوق کے اصلی دشمن ہیں وہ ایکطرف سنی کردوں کی نسل کشی پر کمر بستہ ہیں اور دوسری طرف صحافت کا قتل کررہے ہیں۔
اینسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترک حکومت کا مخالف اخباروں کے خلاف اقدام آزادی صحافت اور جمہوریت کے خلاف اقدام ہے جس پر اینسٹی انٹرنیشنل کو شدید تشویش لاحق ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں ترکی کے صدر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اپنے مخالفین کو بے رحمی کے ساتھ کچل رہے ہیں اور وہ ترکی میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔
واضح رہے کہ زمان اخبار کا تعلق اسلامی رہنما فتح اللہ گولن کی حزمت تحریک سے ہے،حکومت حزمت تحریک کو دہشت گرد گروپ قرار دیتی ہے جس کا مقصد صدر رجب طیب اردوغان کی حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔فتح اللہ گولن پہلے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے حامی تھے اور وہ آجکل امریکہ میں مقیم ہیں۔
ترک حکومت پر صحافیوں کے خلاف ناروا سلوک کی وجہ سے عالمی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ترکی کی ایک عدالت نے جمعہ کو حکم دیا تھا کہ کثیر اشاعت کے حامل اخبار زمان کو اب ترک حکومت کے ماتحت چلایا جائے، عدالت نے اپنے حکم میں اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔
زمان اخبار کے ایڈیٹر ان چیف نے کا کہنا ہے کہ حکومت کا ترکی میں آزادیِ صحافت کو ختم کرنے کا یہ عملی اقدام ہے۔