ہندوستانی ریاست مغربی بنگال کے ضلع مالدا میں 2 خواتین کو " چڑیل " قرار دے کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا ہے جس کے بعد عورتوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے انڈین ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست مغربی بنگال کے ضلع مالدا میں 2 خواتین کو " چڑیل " قرار دے کر انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا ہے جس کے بعد عورتوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔50 سالہ لکشمی مرمو کی بہن سلیخا کی جانب سے پولیس میں درج کرائی گئی شکایت میں الزام عائد کیا گیا کہ لکشمی کو متعدد بار اُن کے ایک پڑوسی رتن ہسدا کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں. سلیخا نے پولیس کو بتایا کہ اتوار کو رتن نے لکشمی کو گھر میں اکیلا پایا اور رات 8 بج کے قریب اپنے دوستوں کے ہمراہ درانتی سے اس پر حملہ کردیا.

سلیخا کے مطابق انھوں نے لکشمی کو بے رحمی سے مارا پیٹا اور رتن نے اس کے سر پر درانتی سے وار کیا، تاہم لکشمی کی چیخ و پکار سن کر آنے والے لوگوں کی وجہ سے حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے.مالدا کے سپرنٹنڈنٹ پولیس پراسن بینرجی کے مطابق 'پولیس مفرور ملزم کو تلاش کر رہی ہے'انھوں نے مزید بتایا کہ لکشمی نے رتن ہنسدا کو حملہ آور کی حیثیت سے شناخت کیا ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں.دوسری جانب ایک 30 سالہ خاتون مناتی داس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے چہرے پر سیاہی مل کر اور گلے میں جوتوں کا ہار ڈال کر سڑکوں پر گھمایا گیا.پولیس کے مطابق 'جب ہم نے مذکورہ خاتون کو ریسکیو کیا، اس موقع پر مقامی افراد کا کہنا تھا کہ وہ مناتی کو زندہ جلانے کا منصوبہ بنا رہے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ جادوگری کو ختم کرنے کا صرف یہ ہی واحد طریقہ تھا'.پولیس کے مطابق خاتون کے پڑوسیوں نے انھیں 'چڑیل' کا خطاب دے رکھا تھا اور الزام لگایا کہ وہ اپنے مالک (آجر) کو نفسیاتی مسائل کے شکار اپنے بیٹے کے علاج سے بھی روکتی تھیں.ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق مذکورہ خاتون کے مالک نے دعویٰ کیا کہ وہ ان پر منتر پھونک دیں گی تاکہ وہ ان کے بیٹے کو ڈاکٹر کے پاس نہ لے کر جائیں، جبکہ دیگر لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ ان کے اردگرد موجود سب لوگوں کو برباد کردیں گی'.ایس پی بینر جی نے بتایا کہ ابھی تک اس کیس میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی تاہم معاملے کی تحقیقات جاری ہیں.حکومتی اعدادوشمار کے مطابق 2014 میں ہندوستان کی 13 ریاستوں میں جادوگری سے متعلق 160 قتل ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے 32 اڑیسہ میں ریکارڈ ہوئے.ان واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور 2000 سے لے کر اب تک 23 ہزار لوگوں کو قتل کیا جاچکا ہے جن میں سے اکثریت خواتین کی ہے.