عراقی وزارت خارجہ نے عراقی عوام کے خلاف بیان دینے پر سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا تھا جس کے بعد بغداد میں سعودی عرب کے سفیر نے عراقی عوام کے خلاف بیانات نہ دینے اورعراق کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا عہد کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد جمال نے کہا ہے کہ عراقی وزارت خارجہ نے عراقی عوام کے خلاف بیان دینے پر سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا تھا جس کے بعد بغداد میں سعودی عرب کے سفیر نے عراقی عوام کے خلاف بیانات نہ دینے اورعراق کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا عہد کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی سفیر پر واضح کردیا گیا ہے کہ وہ بغداد اور ریاض کے باہمی روابط میں تقویت کے امور پر توجہ مبذول کرے اور عراق کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے پرہیز کرے ۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی سفیر نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ عراقی عوام کے خلاف بیانات دینے سے اجتناب کروں گا۔ سعودی سفیر نے کہا تھا کہ داعش کے خلاف لرنے والے عوامی رضاکاروں (حشدالشعبی ) عراقی عوام میں مقبولیت نہیں ہے جبکہ عراقی وزير خارجہ کا کہنا ہے کہ عراقی رضاکار دستے (حشدالشعبی) عراقی قوم کا سرمایہ اور عراق سرزمین کی عزت اور عظمت کا مظہر ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب وہابی دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کررہا ہے جنھون نے پوری دنیا میں فساد پھیلا رکھا ہے۔