مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چين کے صدر شی جن پنگ اور اس کے ہمراہ وفد نے آج سہ پہر کو رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے چین کے صدر اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی سرپرستی میں قائم اتحاد کو مکر و فریب پر مبنی اتحاد قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ نےتمام مسائل میں ہمیشہ مکر و فریب اور عدم صداقت سے کام لیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے چین اور ایران کی دوقوموں کے تاریخی ، ثقافتی اور تجارتی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم اور حکومت نے چین جیسے مستقل اور مطمئن ممالک کےساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی ہمیشہ تلاش و کوشش کی ہے اور اسی بنا پر ایران اور چین کے صدور کے درمیان 25 سالہ اسٹراٹیجک روابط کے سلسلے میں اتفاق بالکل درست اور حکمت پر مبنی قدم ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سلک روڈ اور شاہراہ ریشم کے فروغ اور تعاون کے سلسلے میں چینی صدر کے نظریہ کو منطقی اور قابل تعریف کرتے ہوئے فرمایا: ایران اقتصادی پابندیوں کے دور میں چین کے تعاون کو ہرگز فراموش نہیں کرےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران انرجی کے سلسلے میں علاقہ کا واحد مستقل اور مطمئن ملک ہے جو انرجی کے میدان میں کسی بیرونی طاقت کے زیر اثر نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی ایرانی قوم کی نسبت غلط اور معاندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ ایرانی قوم امریکہ سےمتنفر ہے اور مستقل ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ دینے کی خواہاں ہے اور امریکہ کی غلط پالیسیوں کی وجہ علاقہ میں دہشت گردی کو فروغ ملا، حالانکہ دہشت گردوں کی فکر اور صحیح اسلامی تعلیمات میں بہت بڑا فرق ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے بعض دہشت گرد تنظیموں کے لئے " دولت اسلامی " کے نام پر اصرار کرنےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کا یہ اقدام اسلام اور مسلمانوں کی توہین ہے اور اس مشکل کے علاج اور حل کے بجائے اسے مزید پیچیدہ کررہا ہے۔
اس ملاقات میں ایرانی صدر حسن روحانی بھی موجود تھے چين کے صدر شی جن پنگ نے دورہ تہران پر اپنی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین کے باہمی روابط باہمی احترام اور مفادات پر مشتمل ہیں۔چینی صدر نے رہبر معظم انقلاب اسلاامی کی گفتگو اور فرمائشات کو حکیمانہ اور مدبرانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت اورعوام جنابعالی کو عزت و احترام اور دوستانہ نظر سے دیکھتے ہیں اور امید ہے کہ آپ ماضی کی طرح دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے فروغ اور پیشرفت میں مدد جاری رکھیں گے۔