مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں سعودی عرب کے سفیر کی عدم موجودگی میں سعودی سفارتخانہ کے ناظم الاموراحمد المولد کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے آیت اللہ شیخ باقر النمر کے بہیمانہ قتل پر شدید احتجاج کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے عربی اور افریقی امور کے ڈائریکٹر حسین امیر عبداللہیان نے سعودی ناظم الامور احمد المولد کو ایرانی حکومت کے احتجاج سے آگاہ کیا۔ ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان جابری انصاری نے سعودی عرب کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سعودی حکومت کے ہاتھوں مظلومانہ شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو شیخ باقر النمر کی شہادت کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے بھیانک اور بہیمانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ایک طرف وہابی تکفیری دہشت گردوں کی آشکارا حمایت کررہا ہے اور دوسری طرف ملک کے اندر تنقید کرنے والوں اور جمہوریت کا مطالبہ کرنے والوں کو پھانسی کی سزا دے رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے شیخ باقر النمر کو شہید کرکے اپنی ناتوانی اور ضعف کا ثبوت دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی حکومت کے بہیمانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی ذمہ دار سعودی حکومت پر عائد ہوگی ۔