مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے شام کے حالیہ حالات اور شہید سمیر قنطار کی شہادت کا اسرائیل کو ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے مطابق شہید سمیر قنطار کو قتل کیا ہے اور شہید سمیر قنطار کے قتل کا بدلہ لینا ہمارا قانونی اور اخلاقی حق ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے اللہ تعالی کے دو عظیم پیغمبروں حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت کی آمد کی مناسبت رعیسائیوں اور مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی ان دو نبیوں کے طفیل محبت، انسانیت ،اور امن و صلح کرامت فرمائے اور اس دور کے یزیدیوں اور جلادوں سے مسلمانونں اور مظلوموں کو نجات عطا فرمائے۔
سید حسن نصر اللہ نے شہید سمیر قنطار کے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنے اس بہیمانہ اقدام کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم اپنے دوستوں اور دشمنوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم شہید سمیر قنطار کا جب اور جہاں چاہییں گے ضرور بدلہ لیں گے ۔
سید حسن نصر اللہ نے نائجیریا میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے نائجیریائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرے اور فوج کو شیعہ مسلمانوں کا قتل عام بند کرنے کا حکم دے اور شیعوں کے قتل میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے سید حسن نصر اللہ نے نائجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے رہنما شیخ زکزاکی کو آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شیعہ رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی ، گذشتہ سال یوم قدس کے موقع پر اپنے تین بچوں کی قربانی پیش کرچکا ہے اور نائجیریا کی فوج نے اس سال اس کے چوتھے اور آخری بیٹے کو بھی شہید کردیا۔ نائجیریائی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ ہم کربلا والے ہیں ہمیں قتل و شہادت سے ڈرایا نہیں جاسکتا ، اللہ تعالی ہر دور میں ہمارا حامی رہا ہے اور آج بھی ہمارا اللہ تعالی کی حمایت پر مکمل یقین اور ایمان ہے۔