مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے کوچیلا میں واقع اسلامک سوسائٹی آف پام اسپرنگز پر نامعلوم افراد نے نماز جمعہ سے قبل فائر بم پھینکا اور فرار ہو گئے۔ فائر بم حملے کے نتیجے میں مسجد میں آگ لگ گئی جس سے مسجد کا بڑا حصہ تباہ ہوگیا جس کے بعد مسلمان شہریوں نے سڑک پر نماز ادا کی۔ فائر فائٹرز نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا جب کہ کیلیفورنیا پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مقامی مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا کہ کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے تاہم اس طرح کے حملوں سے ہمیں عبادت کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
واضح رہے کہ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور گزشتہ ہفتے کیلیفورنیا کے سماجی سینٹر پر ہونے والے حملے کے بعد سے امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف تعصب پرستی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وہابی گمراہ فرقہ سے منسلک دہشت گردوں کے نام پرعام مسلمانوں کو پریشان کرنا درست نہیں ہے کیونکہ سامراجی طاقتوں نے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئےوہابی فرقہ کو بنایا ہے ۔