روسی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ولاديمير جيرنووسكیے نے ترکی کو روس کا دشمن نمبر ایک قرار دیتے ہوئے صدر پیوٹن کو مشورہ دیا ہے کہ ترکی پر ایٹم بم گراکر اسے صفحہ ہستی سے مٹادیا جائے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ولاديمير جيرنووسكیے نے ترکی کو روس کا دشمن نمبر ایک قرار دیتے ہوئے صدر پیوٹن کو مشورہ دیا ہے کہ ترکی پر ایٹم بم گراکر اسے صفحہ ہستی سے مٹادیا جائے۔ ولاديمير جيرنووسكیے نے صدر پیوٹن سے کہا ہے کہ ایٹم بم گرا کر کم ازکم استنبول کو تباہ کردیا جائے جہاں 90 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے ترکی کی جانب سے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے ایس یو 24 طیارے کو مارگرانے کے فیصلے کو احمقانہ بھی قرار دیا۔ ولاديمير جيرنووسكیے  نے کہا کہ نیوکلیئر حملے سے استنبول کو بہت آسانی سے تباہ کیا جاسکتا ہے۔ استبول کے پاس موجود آبنائے (باسفورس) پر ایک ایٹم بم گرانے سے استنبول کو مٹایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  اس سمندری راستے پر بم گرنے سے 10 سے 15 میٹر بلند لہریں پیدا ہوں گی جس سے استنبول میں سیلاب آجائے گا اور 90 لاکھ افراد ہلاک ہوجائیں گے۔ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا بیان ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے روس کو خبردار کیا تھا کہ وہ  آگ سے نہ کھیلے۔ واضح رہے کہ ولادیمیر جیرنووسی نے متحدہ روس کے خاتمے کے بعد کئی مرتبہ صدارتی انتخاب لڑا، تاہم وہ ہر مرتبہ اپنے ساتھیوں کے بقول 'انتہا پسند' اور 'غیر ذمہ دارانہ' بیانات کی وجہ سے ناکام رہے۔