مہر خبررساں ایجنسی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی جانب سے روسی جنگی طیارے کو گرائے جانے کے بعد روس نے انقرہ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نیٹو کی رکن ریاست کو سزا دینے کے لیے اقتصادی اقدمات اٹھاتے ہوئے روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ترک شہریوں کے لیے جاری کیے جانے والے فری ویزے کو ختم کررہا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ صدر ولادی میر پون کی جانب سے روسی شہریوں کو ترکی کا سفر نہ کرنے سے خبردار کیے جانے کے بعد ترک شہریوں کو یکم جنوری سے ویزا لینا ہوگا۔ ماسکو کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے کے باعث ترکی کے ساتھ شروع کیے جانے والے دو اہم منصوبے، گیس پائپ لائن اور جوہری بجلی گھر کا منصوبہ متاثر ہوسکتا ہے۔ ادھر انقرہ میں خطاب کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’ہم روس کو تجویز دیتے ہیں کہ وہ آگ سے مت کھیلے‘ ۔اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے روس کو طیارے کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شام میں بشار الاسد کی مدد کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ ترکی کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیارے ایس یو 24 نے ان کی فضائی حدود کی خلاورزی کی تھی اور اس کے پائلٹ نے ترکی کی جانب سے جاری ہونے والی تنبیه کو نظر انداز کیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 28 نومبر 2015 - 18:17
ترکی کی جانب سے روسی جنگی طیارے کو گرائے جانے کے بعد روس نے انقرہ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔