امریکی صدر باراک اوبامہ اور برطانوی وزیراعظم حکام کی جانب سے مصر کے سحرائے سینا میں تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں بم موجود ہونے کے خدشہ پر روسی و مصری حکام کا کہنا ہے کہ مسافر طیارے کی تباہی کی وجوہات کے حوالے سے قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ اور برطانوی وزیراعظم حکام کی جانب سے مصر کے سحرائے سینا میں تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں بم موجود ہونے کے خدشہ پر روسی و مصری حکام کا کہنا ہے کہ مسافر طیارے کی تباہی کی وجوہات کے حوالے سے قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔ روس کی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ بات بہت حیران کن ہے برطانوی وزیراعظم نے مسافر طیارے کے حادثے کی وجہ بم کو قرار دیا ہے لیکن کسی قسم کے شواہد فراہم نہیں کئے۔ اس سے قبل مصر کے صدر فتح السیسی نے بھی کہا تھا کہ روس کے مسافر طیارے کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ یہ محض حادثہ تھا۔ امریکی صدر باراک اوباما اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس خدشے کے اظہار کیا تھا کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق ممکن ہے کہ تباہ ہونے والے روسی طیارے میں بم موجودتھا۔ دوسری جانب جزیرہ نما سینا میں روسی طیارے کی تباہی کے بعد برطانیہ، فرانس اور بیلجیئم سمیت متعدد یورپی ممالک نے اپنے شہریوں کو مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ برطانیہ نے شرم الشیخ میں محصور اپنے شہریوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروایں آج سے شروع کردے گی۔ واضح رہے کہ چند روز قبل مصر کے صحرائے سینا میں روس کا مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔