اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر علی لاریجانی نے پولینڈ کی سینیٹ کے سربراہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ روس نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے قبل ایران کے ساتھ مشورہ کیاہے اور روسی کارروائی کے بارے میں قبل از وقت قضاوت درست نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر علی لاریجانی نے پولینڈ کی سینیٹ کے سربراہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ روس نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے قبل ایران کے ساتھ مشورہ کیا ہے ۔ لاریجانی نے کہا کہ روس نے دہشت گردوں کے خلاف اتحاد بنانے کی تجویز پیش کی ۔ اور شام میں روس کے حملے دہشت گردوں کے خلاف بڑی دقت کے ساتھ انجام پا رہے ہیں اور روسی حملوں کے بارے میں وقت سے پہلے  قضاوت  نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وقت بتائےگا کہ روسی حملے کتنے کامیاب رہے ۔ لارجانی نے ایران اور پولینڈ کے باہمی روابط کو دوستانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران تمام شعبوں میں پولینڈ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ اس کانفرنس میں پولینڈ کی سینیٹ کے سربراہ یوگدان بورسویچ نے ایران کو علاقہ کا ایک اہم ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ پولینڈ اور ایران کے درمیان کبھی کوئی مشکل نہیں رہی اور دونوں ممالک کے باہمی روابط میں کوئی تاریک نقطہ موجود نہیں ہے انھوں نے کہا ایران کے بارے میں پولینڈ کے شہریوں کی ہمدردیاں آج بھی موجود ہیں کیونکہ ایران نے پولینڈ کے120 ہزار افراد کو دوبارہ حیات عطا کی تھی۔