اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیرخارجہ سشما سوراج نے پاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت ترک کردے تو پھر ایک ہی فارمولہ کافی ہے جو مذاکرات پر مبنی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیرخارجہ سشما سوراج نے پاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت ترک کردے تو پھر ایک ہی فارمولہ کافی ہے جو مذاکرات پر مبنی ہے۔ ہندوستانی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے گزشتہ روز امن کے لئے 4 تجاویز پیش کی گئیں تاہم ہم کہتے ہیں کہ ایک ہی تجویز کافی ہے، مذاکرات سے حل نکلا تو ہندوستان تمام حل طلب معاملات سلجھانے کےلئے تیارہے اور ہماری ایک ہی تجویز ہے کہ دہشت گردی چھوڑیے اور مذاکرات کیجیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان  پاکستان سے تمام حل طلب معاملات مذاکرات کےذریعےسلجھانے کو تیار ہے تاہم دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اختیار کیا جانا قبول نہیں اور جو ملک دہشت گردوں کوپناہ اور ہتھیارفراہم کرتے ہیں ان کے خلاف عالمی برادری کوکھڑاہوناپڑے گا۔ ہندوستانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور ان میں اچھے برے کا فرق نہیں کرنا چاہیئے، دہشت گردی میں کمی ہوئی ہے لیکن اسے بڑھانے والے ملکوں کا مقابلہ نہیں کیا گیا، بین الاقوامی دہشت گردی کو صرف بین الاقوامی کارروائی سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال سے دنیا میں مسائل بڑھے ہیں، بھارت پچھلے 25 سال سے دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے جب کہ عالمی امن مشن کے لیے بھارت اب تک ایک لاکھ 80 ہزار فوجی فراہم کرچکا ہے اور جو ممالک امن مشن میں زیادہ فوجی دیتے ہیں ان کی سنی نہیں جاتی۔اس سے قبل پاکستانی وزير اعظم نے 4 نکاتی تجاویز پیش کی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر مکمل جنگ بندی کے لئے 2003 کے معاہدے کا احترام کیا جائے، پاکستان اور بھارت کسی صورت ایک دوسرے کو طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دیں جب کہ بھارت کشمیر سے فوج کے انخلا کے اقدامات یقینی بنائے اور دونوں ممالک غیر مشروط طور پر سیاچن اور گلیشئیر سے فوجیں ہٹا لیں۔ لیکن ہندوستانی وزیر خارجہ نےبا آسانی  نواو شریف کی تجاویز کو دہشت گردی کے ساتھ منسلک کرکے رد کردیا ہے۔ باخـر ذرائع کے مطابق پاکستان کو ہر سطح پر پاکستان میں جاری وہابی دہشت گردی کی قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے جب تک پاکستان وہابی دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدام عمل میں نہیں لاتا تب تک  پاکستان دہشت گردی کے بدنما دھبے کو پاپنے دامن سےصاف نہیں کرسکتا۔