مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی اجازت دیتے ہوئے پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کو سنگ باری کرنے والے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے دی ہے۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی زیرصدارت ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں وزیراعظم کے قانونی مشیر کی سفارش پر سنگ باری کے مرتکب فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی منظوری دی گئی اوربالخصوص شورش زدہ علاقوں بیت المقدس، حرم قدسی اور غرب اردن میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی اجازت دی گئی جب کہ صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران یہودی فوجیوں پر پتھراؤ کو “جان لیوا” اقدام سے تعبیرکیا گيا ہے۔ ادھر اجلاس کے بعد ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پولیس کے لیے ہدایات تبدیل کردی ہیں اور سیکیورٹی فورسز پر سنگ باری کرنے اور پٹرول بم پھینکنے والے فلسطینیوں کو گولیوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ اب پولیس کو مظاہرین پر گولی چلانے کی کھلی اجازت دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صہیونیوں کے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم اور جرائم میں سعودی عرب بھی برابر کا شریک ہے سعودی عرب اسرائیل کا بہترین دوست ہے ۔
اجراء کی تاریخ: 21 ستمبر 2015 - 16:42
اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی اجازت دیتے ہوئے پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کو سنگ باری کرنے والے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے دی ہے۔