مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسزنے آپریشن کے دوران مزید2فلسطینیوں کوشہیدکردیا،اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے۔ عالمی ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں محدود داخلے اور یہودیوں کوداخلے کی اجازت نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے،14روز سے اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں،قابض اہلکار فلسطینی مسلمانوں کواسرائیلی شہریوں کویرغمال بنانے کا الزام لگاکرسرعام گولی مار کر شہید کر رہے ہیں،ادھر اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے عرب علاقوں میں ایک بڑاآپریشن شروع کر دیا ہے ۔اطلاعات کے مطا بق اسرائیلی پولیس نے جبل میکابر کے داخلی راستے کو بند کردیا ہے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے 3 فلسطینیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے منگل کو3اسرائیلیوں کو قتل کیاتھا،پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے آپریشن شروع ہونے کے چند گھنٹوں بعد یروشلم کے مرکزی بس اسٹیشن پر ایک اسرائیلی خاتون کو چاقو سے زخمی کرنے والے ایک فلسطینی کو ہلاک کردیا،ایک فلسطینی نے اولڈسٹی میں ایک پولیس اہلکارکوچاقوکے وار سے زخمی کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اسے بھی گولی مار کر ہلاک کردیاگیا۔فلسطین کی وزارت صحت کاکہناہے ان واقعات میں کم سے کم 32فلسطینی شہید اور 2ہزارزخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی فلسطینیوں پر بربریت پر سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک بالکل خآموش تماشائی بنے ہوئے ہیں بلکہ وہ تو درحقیقت اسرائیل کی حمایت کررہے ہیں جبکہ اسرائیل بھی سعودی عرب کی یمن میں حمایت کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ