اقوام متحدہ کی عمارتوں کے سامنے فلسطین کا پرچم لہرانے کی قرارداد اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظور ہو گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی عمارتوں کے سامنے فلسطین کا پرچم لہرانے کی قرارداد اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظور ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کی عمارتوں کے باہر فلسطینی پرچم لہرانے کی قرارداد کے حق میں 119 ووٹ ڈالے گئے جب کہ امریکہ اور اسرائیل سمیت 8 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی۔ سویڈن، فرانس، اٹلی اور اسپین سمیت 45 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جب کہ برطانیہ سمیت 45 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔اقوام متحدہ کی عمارتوں کے باہر فلسطینی پرچم لہرانے سے متعلق قرارداد پر عمل درآمد کے لئے 20 روز کا وقت دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ریاست کا پرچم 30 ستمبر کو صدر محمود عباس کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے موقع پر لہرائیں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس کئی ممالک نے فلسطین کو علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی حمایت کی تھی جب کہ حال ہی میں ویٹی کن نے بھی  فلسطین کو سرکاری سطح پر علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے۔