مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے ٹی وی چینل 1 کے ساتھ براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کی استقامت اور پائداری کی بدولت ہمیں ایٹمی مذاکرات میں کامیابی تصور سے کہیں زیادہ حاصل ہوئی ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہماری قوم کے لئے شکست اور تسلیم ممکن نہیں اور میں نے اقتدار میں آتے ہی یہ سوچ لیا تھا کہ قوم کی حمایت ، رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایت اور حکومت کی تدبیر کے ذریعہ مذاکرات میں کامیابی یقینی ہے۔ صدر روحانی نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں نے اقتصادی پابندیوں کے باوجود مختلف میدانوں میں ایسی کامیابیاں حاصل کیں کہ عالمی طاقتیں ہم سے مذاکرات کرنے پر مجبور ہوگئیں۔ صدر نےکہا کہ وہ ممالک جو ایران کی سرزمین پر یورینیم افزودہ کرنے کے بالکل خلاف تھے آخر کار انھوں نے ایران کے یورینیم افزودہ کرنے کے حق کو ایران کی سرزمین پر تسلیم کرلیا ہے۔یہ ایرانی قوم کی بہت بڑی اور تاریخی کامیابی ہے کہ اس نے استقامت کے ذریعہ اپنا حق حاصل کرلیا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ بعض ممالک ایسے ہیں جن پر ایرانی قوم کسی بھی صورت میں اعتماد نہیں کرسکتی اور نہ ہی ہمیں اعتماد کرنا چاہیے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات میں ایرانی قوم کو تاریخي کامیاب ملی ہے اور ہمیں اس کامیابی پر اللہ تعالی کا شکر ادا رکنا چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ اس معاہدے سے اسرائیل اور ایک دو ممالک کو تکلیف ہوئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ معاہدہ اچھا معاہدہ ہے جس کی بدولت ایران کے ان دشمنوں کو تکلیف ہوئی ہے جو ایران کو دنیا سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس معاہدے کو بھی ناکام بنانے کے لئے آشکارا طور پر کئي ملین ڈالر خرچ کررہے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فتوے کی روشنی میں ایٹمی ہتھیاروں کی تلاش میں نہیں ہے اور معاند طاقتیں ایران کو بلاوجہ دنیا کے لئے خطرہ بنا کر پیش کررہی تھیں اور اس معاہدے کی بدولت اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل نے قرارداد کے ذریعہ تسلیم کرلیا ہے کہ ایران دنیا میں امن و صلح کی تلاش میں ہے اور کسی کے لئے خطرہ نہیں ہے ۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے دفاعی اور سکیورٹی امور اپنے طے شدہ پروگراموں کے مطابق جاری رہیں گے اور کوئی بھی ملک اپنے دفاعی معاملات کو کسی کے سامنے پیش نہیں کرسکتا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ خوشی منا رہا ہے کہ اس نے ہمیں ایٹم بم بنانے سے روک دیا تو اسے خوشی منانے دو ، ہم تو پہلے سے ہی ایٹم بم کی تلاش میں نہیں تھے کیونکہ ایٹم بم کی ساخت ہمارے مذہبی عقیدے سے متصادم ہے ہم عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خلاف ہیں۔