مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیری ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ضلع گاندربل میں سیلاب سے متاثر ہونے والے ہندو یاتریوں نے کہا ہے کہ کشمیری بہادر اور ناسان دوست ہیں اور ان کے بارے میں ہندوستانی میڈيا کا پروپیگنڈہ غلط اور سفید جھوٹ ہے۔ ہندوستان کے زیر انتظآم کشمیر گئے ہندو یاتریوں کا کہنا ہے کہ وہ زندگی بھر کشمیری مسلمانوں کی انسان دوستی اور بہادری کو نہیں بھولیں گے جنھوں نے ان کی جانیں اس وقت بچائیں جب بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار بھی ان کی مدد کرنے کے بجائے اپنی جان بچا رہے تھے۔
پنچاب کے علاقے گرداس پور سے تعلق رکھنے والے ہندو یاتری کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ اس وقت کیمپ میں موجود تھے جب اچانک سیلابی پانی ان کے خیمے بہا لے گیا، ہم مدد کے لیے پکاررہے تھے لیکن ہرایک اپنی جان بچانے کی کوشش کررہا تھا۔ اس وقت اچانک مقامی کشمیری نمودار ہوئے جنھوں نے اپنی جان پر کھیل کر ان کی اور 2 بچوں سمیت ان کے سارے خاندان کی جان بچائی، کشمیریوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں۔ اترپریش کے علاقے متھورا سے تعلق رکھنے والی ہندو خاتون پرتیبھادیوی نے جو بھوکی پیاسی لگ رہی تھی صحافیوں کو بتایاکہ ان کی زندگی مقامی کشمیریوں نے بچائی ہے، ہمارے تصور میں بھی نہیں تھا کہ جن کشمیریوں سے ہم نفرت کرتے ہیں وہ ہماری جان بچائیں گے۔ ایک ہندو یاتری نے ہاتھ جوڑ کر مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے ان کے19سالہ بیٹے راہول کی زندگی بچائی۔