اجراء کی تاریخ: 17 جولائی 2015 - 06:02

اسرائیل کی حیفا یونیورسٹی میں مشرق وسطی ریسرچ سینٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایران اور گروپ1+5 کے درمیان معاہدے سے اسرائیل اور سعودی عرب کو بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے اور اسرائیل اور سعودی عرب کے پاس باہمی تعاون کو فروغ دینے کا یہ سنہری موقع ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حیفا یونیورسٹی میں مشرق وسطی ریسرچ سینٹر کے سربراہ آماٹسیا برعوم کا کہنا ہے کہ ایران اور گروپ1+5 کے درمیان معاہدے سے اسرائیل اور سعودی عرب کو باہمی روابط کو مزید فروغ دینے کے لئے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے ،اسرائیل اور سعودی عرب کے پاس باہمی تعاون کو فروغ دینے کا یہ سنہری موقع ہے۔ اس نے کہا کہ ایران اور گروپ1+5 کے درمیان معاہدے پر شام اور حزب اللہ لبنان جشن منارہے ہیں اور بعض مخالف ممالک بھی تہران کے قریب ہورہے ہیں ۔ اس نے کہا کہ عرب ممالک میں تین گروہ ہیں ایک گروہ خوشحال ہے، دوسرا گروہ پریشان ہے اور تیسرا  گروہ انتظارمیں ہے اس نے کہا کہ خوشحال ہونے والے عرب ممالک میں شام،لبنان،عراق ہیں جبکہ پریشان ممالک میں سعودی عرب، امارات اور مصر ہیں اور انتظار کرنے والے ممالک میں تیونس،الجزائر،سوڈان اور مراکش شامل ہیں۔اس نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے لئے سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دیں اور ایران کے خلاف اپنی معاندانہ سازشوں کو جاری اور ساری  رکھیں۔