مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر کبیر انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی (رہ) نے 35 سال پہلے جمعۃ الوداع کو فلسطینیوں کی حمایت کے لئے عالمی یوم قدس کے نام سے موسوم کیاتھا، گذشتہ 35 برس سے رمضان البارک کے آخری جمعہ کو ایران اور عالم اسلام میں اسرائیلی بربریت اور جارحیت کے خلاف مظاہرے کئےجاتے ہیں گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور اسلامی ممالک میں عالمی یوم قدس، اسلامی جوش و ولولہ کے ساتھ منایا جارہا ہے۔اس سال کے عالمی یوم قدس کی ایک خاص بات یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور بربریت بھی ہے لہذا اب سعودی عرب بھی اسرائیل کی صف میں شامل ہوگیا ہے سعودی عرب پہلے بھی اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ تھا لیکن یمن پر سعودی عرب کی ظالمانہ اور وحشیانہ بمباری کے بعد اس کا مکروہ اور بھیانک چہرہ عالم اسلام کے سامنے مزید نمایاں ہوگيا ہے لہذا اس سال مؤمنین اور مسلمین غزہ اور یمن کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت اور اسرائیل و سعودی عرب کی جارحیت اور بربریت کے خلاف مظاہروں میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی یوم قدس کے موقع پر فلسطین کے خلاف ہونے والی تمام سازشیں ناکام ہوجاتی ہیں اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے سلسلے میں دہشت گردوں اور امریکی عربوں کی تمام کوششیں نقش بر آب ہوجاتی ہیں اور مسئلہ فلسطین دوبارہ زندہ ہوجاتا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ ایران کا ایٹمی معاملہ حل ہو یا نہ ہو ایران فلسطینیوں اور مظلوموں کی حمایت جاری رکھےگا۔