امریکہ میں ایک سروے کے مطابق سگریٹ پینے والے 3 کروڑ سے زائد امریکی عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں ایک سروے کے مطابق سگریٹ پینے والے 3 کروڑ سے زائد امریکی عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ امریکہ میں جاما انٹرنل میڈیسن کے تحت کیے جانے والے سروے کے مطابق سگریٹ پینے والے 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد امریکی پھیپھڑوں اور دیگر سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ سگریٹ نوشی کو عمر میں اضافے کے ساتھ ہی ان بیماریوں کا فوری علاج کرایا جائے بصورت دیگر بیماریاں جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

سروے کے اہم رکن ڈاکٹر جیمس کریپو کا کہنا ہے کہ اس وقت امریکہ کی  نصف آبادی جن کی عمر 49 سال یا اس سے زائد ہے سگریٹ نوشی کا شکارہیں اوریہ لوگ پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریوں کا شکار ہیں اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ ہر 5 میں سے ایک ادھیڑ عمر امریکی سگریٹ نوشی کا عادی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ ہر تیسرے شخص میں موت کی وجہ سگریٹ سے متعلق سی او پی ڈی ہے کیوں کہ یہ بیماریاں عمر میں اضافے کے ساتھ زیادہ خطرناک ہوجاتی ہیں۔

سروے کے دوران 4 ہزار سے زائد لوگوں کا نارمل اسپیرو میٹری ٹیسٹ کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے 54 فیصد لوگوں میں پھیپھڑوں کی بیماری موجود تھی جب کہ ایسے لوگوں کے سٹی اسکن سے یہ پتا چلا کہ ان میں سانس لینے اور دیگربیماریاں بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر کریپو کے مطابق ایسے لوگ جو بہت زیادہ سگریٹ نوشی کرتے رہے ہیں انہیں چاہئے کہ جب وہ 40 سال سے اوپر ہو جائیں تو فوری ڈاکٹر سے اپنا سٹی اسکین کروائیں ورنہ دیر کرنے کی صورت میں وہ پھیپھڑوں کی خطرناک بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔